Only 1 Minute.
Today the Topic of Article is
Where does these Explosive bags are going and why ?
It is matter of great regret,One of friend share a news with me that explosive material is being lost every day for the Coal Mines.
I was so much shocked to read this and i thought that where this material is going.
Where the Army ,Police is ?
Who these peoples are and for what purpose they need this matter ?
This is a Alarming Situation in Pakistan.
Please Share it as a responsible citizen and if you see any suspected person or act, please do call the Police or other departments which are dealing with this.
Please Join me in Spreading awareness among the peoples and Donot let these terrorism happen in our Country and This World.
Spread a Message of Peace and be against the Peoples who are spreading hatred among peoples.
میرے دوست نے مجھے بتایا کہ ایک کان ہے ۔ ۔جس میں پتھر توڑنے والا بارود استعمال کیا جاتا ہے ۔ ۔مگر وہ بارود ایک کلو سے بھی کم ہوتا ہے ۔ ۔ ۔مگر روز ایک بوری استعمال کی جاتی ہے جو ایک من کے برابر ہوتی ہے ۔ ۔اور وقفے وقفے سے دھماکہ کر کے پتھر توڑا جاتا ہے ۔ ۔ ہوا کیا ؟ ہوا یہ بلکہ ہو یہ رہا ہے کہ ہر دو یا تین ہفتے بعد بارود کی بوری غائب ہو جاتی ہے ۔ ۔ اور اس کیلئے نہ کوئی سکیورٹی ہے نہ ہی کوئی چیکنگ ۔ ۔کیمرے بھی نہیں لگے ۔ ۔جو مزدور چاہے شاپر میں ہی بارود لے جائے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ ۔ ۔اسی کان سے نمک انڈیا کو بھی بھیجا جاتا ہے ۔ ۔روزانہ پینتیس گاڑیاں نمک کی نکلتی ہیں ۔ ۔بارود کی ایک بوری کا غائب ہونا خطرناک اور تشویشناک بات ہے ۔ ۔وہ بوری باردو کی جس کا ایک کلو سے کم بارود سترہ ٹن نمک کو دھماکہ سے پھاڑ سکتا ہے تو میرے دوستوں ذرا ایک من بارود کی بوری کی تباہی کا اندازہ تو لگاؤ ۔ ۔ ۔ ۔میں نے اس انجینئر سے بات کی تو اس نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ بوری کہاں جاتی ہیں اور بہانے پہ بہانے تراشے ۔ ۔ ۔ ۔
میں سوچ رہا ہوں کہ میرے ملک کا کیا ہو گا، کہ جہاں ایک عام مزدور بھی بارود کی پوری بوری اٹھا لے جائے
Spread a message of harmony among the peoples.
Please Stand against these Terrorist.
You can join me on Facebook page also.
http://www.facebook.com/pages/DR-Furqan-Ali-Khan/251362514875967
Regard.
Furqan Ali Khan.
18.01.2013
Today the Topic of Article is
Where does these Explosive bags are going and why ?
It is matter of great regret,One of friend share a news with me that explosive material is being lost every day for the Coal Mines.
I was so much shocked to read this and i thought that where this material is going.
Where the Army ,Police is ?
Who these peoples are and for what purpose they need this matter ?
This is a Alarming Situation in Pakistan.
Please Share it as a responsible citizen and if you see any suspected person or act, please do call the Police or other departments which are dealing with this.
Please Join me in Spreading awareness among the peoples and Donot let these terrorism happen in our Country and This World.
Spread a Message of Peace and be against the Peoples who are spreading hatred among peoples.
میرے دوست نے مجھے بتایا کہ ایک کان ہے ۔ ۔جس میں پتھر توڑنے والا بارود استعمال کیا جاتا ہے ۔ ۔مگر وہ بارود ایک کلو سے بھی کم ہوتا ہے ۔ ۔ ۔مگر روز ایک بوری استعمال کی جاتی ہے جو ایک من کے برابر ہوتی ہے ۔ ۔اور وقفے وقفے سے دھماکہ کر کے پتھر توڑا جاتا ہے ۔ ۔ ہوا کیا ؟ ہوا یہ بلکہ ہو یہ رہا ہے کہ ہر دو یا تین ہفتے بعد بارود کی بوری غائب ہو جاتی ہے ۔ ۔ اور اس کیلئے نہ کوئی سکیورٹی ہے نہ ہی کوئی چیکنگ ۔ ۔کیمرے بھی نہیں لگے ۔ ۔جو مزدور چاہے شاپر میں ہی بارود لے جائے کوئی پوچھنے والا نہیں ۔ ۔ ۔اسی کان سے نمک انڈیا کو بھی بھیجا جاتا ہے ۔ ۔روزانہ پینتیس گاڑیاں نمک کی نکلتی ہیں ۔ ۔بارود کی ایک بوری کا غائب ہونا خطرناک اور تشویشناک بات ہے ۔ ۔وہ بوری باردو کی جس کا ایک کلو سے کم بارود سترہ ٹن نمک کو دھماکہ سے پھاڑ سکتا ہے تو میرے دوستوں ذرا ایک من بارود کی بوری کی تباہی کا اندازہ تو لگاؤ ۔ ۔ ۔ ۔میں نے اس انجینئر سے بات کی تو اس نے کہا کہ مجھے نہیں پتہ بوری کہاں جاتی ہیں اور بہانے پہ بہانے تراشے ۔ ۔ ۔ ۔
میں سوچ رہا ہوں کہ میرے ملک کا کیا ہو گا، کہ جہاں ایک عام مزدور بھی بارود کی پوری بوری اٹھا لے جائے
Spread a message of harmony among the peoples.
Please Stand against these Terrorist.
You can join me on Facebook page also.
http://www.facebook.com/pages/DR-Furqan-Ali-Khan/251362514875967
Regard.
Furqan Ali Khan.
18.01.2013
No comments:
Post a Comment
thank you