Only 1 Minute.
Think Learn and Share.
Today the Topic of Article is
بہار کوٹی کی برسی پر یاد نگاری......
Donot know that how many peoples know him (Bhar koti).Thanks to Syed Anwar Javaid Hashimi Sahib for this all.
برصغیر کے دیگر علاقوں کی طرح ضلع فتح پور ہسوہ کے مقام کوٹ کی بھی علم و ادب اور مشاھیر فن کے حوالے سے اہمیت و شہرت رہی. نجی زمیں داری اور درس و تدریس کے شعبوں میں ایسا ہی ایک گھرانہ
بدرالحسن خاں جیسے خوش حال و زمیں دار کا تھا جس میں جولائی 1908ء میں محمود الحسں خاں المعروف بہار کوٹی نے جنم لیا جن کے شاگردوں وقار صدیقی اجمیری،نصیراللہ خاں نصیر کوٹی،سراج اعظمی، افق اجمیری اورکئی ایک نے کراچی میں اپنے استاد کی سرپرستی و نگرانی میں ا و ر بعد ازاں خود استادی کے مقام و مرتبے پر فائز ہوکر معاصر و نو آموز سخنوران اردو کی ذہنی و علمی تربیت اور رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیا. فیروزپور پنجاب بورڈ سے میٹرک کی تعلیم کے دوران گھریلو زبان اردو و فارسی،خطـے کی زبان ہندی بھاشا و سرکاری زبان انگریزی کی تحصیل و تکمیل محض بیس 20برس کی عمر میں کہنے سے قبل گیارہ برس کے بہارکوٹی نے موزونی طبع کے باعث شاعری کا آغازکردیا تھا.خاندان امیریہ کے استاد عیش پوری سے سلسلہء تلمذ کے بعد افسانہ نگاری اور غزل گوئی میں انھوں نے ملکہ حاصل کیا.اس زمانے کے ادبی جرائد نیاز فتحپوری کا نگار،پنڈٹ دیا نرائن نگم کا زمانہ،عالم گیر اور سیماب اکبرآبادی کے ماہ نامہ شاعر میںان کی نگارشات و تخلیقات شائع ہوتی رہیں ان کے دو افسانوی مجموعے اور شعری مجموعہ خاکستر و ذات و کائنات بھی زیور طبع سے آراستہ ہوئے.انگریزی میں اَور گریٹ خواجہ تالیف بھی مرتب کی. احسان دانش نے ذات و کائنات مجموعے میں اپنے تاثرات قلم بند کیے. بہارکوٹی کا قیام لیاقت آباد کراچی میں رہا درس وتدریس اور ادبی سرگرمیوں کے باعث شہرت کے حامل رہے 14 ذی الحجہ 1390 ہجری یعنی 21 فروری آج کی تاریخ میں 1971ء میں تریسٹھ برس کی عمر میں وفات پانے والے ناخدائے سخن حضرت علامہ محمود الحسن بہار کوٹی کے مرقد پر ان کے شاگرد وقار صدیقی کی کہی ہوئی تاریخ وفات ہم نے پڑھی تھی...
اے بہار اے متاع اد ب جان فن
زحمت حق رہے تجھ پہ سایہ فگن
تجھ کو اللہ نے واقعی بخش دی:: جاوداں مملکت ناخدائے سخن...
خدا رحمت کند ایں عاشقان پاک طینت را
You can also join me on my Face book also.
http://www.facebook.com/pages/DR-Furqan-Ali-Khan/251362514875967
Regard.
Furqan Ali Khan.
21.02.2013
No comments:
Post a Comment
thank you