Only 1 Minute.
What a Sad and Piety on My Society?
Izaat Ke naam par Khoon.
Murder On the Name of Honour(disobediency,disobey,disloyality etc).
I have a Question to the Society,
Why only Women is Become a Victim of Disloyality?
Why not Male?
If we are hanging or shouting(Murdering) Women on the Name of Honour,they why not Male.
I rarely used to say that We are Corrupt from Our Souls.
We are educated in the Curtain of Iliteracy.
We are Sick Society,We donot want to change and donot want to think that what we are doing?
Share it If u have a courage to spread truth.
U all ve a right to comment and share ur thoughts but no right to torture and send abusive language comment.It will Show ur harshness and Illiteracy.
Try to face the reality and Solve this Curse with Wisdom.
Raise a Voice with me and Say NO to this Act.
انسانی حقوق کے ایک سرکردہ گروپ کے مطابق پاکستان میں رواں سال کے پہلے 9ماہ کے دوران اپنے خاندان کی عزت پر دھبہ لگانے کے الزام میں کم از کم 675 پاکستانی خواتین اور لڑکیوں کو قتل کیاگیا۔یہ اعداد وشمار پاکستان جہاں گھریلو تشدد کیخلاف کوئی قانون موجود نہیں ہے میں تشدد کی سطح کو ظاہر کرتے ہیں جس سے خواتین دو چارہیں۔ خواتین کے حقوق کے بہتر تحفظ کیلئے کچھ پیشرفت کے باوجود انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو ان مقدمات میں قاتلوں کیخلاف کہیں زیادہ عدالتی کارروائی کی ضرورت ہے جنہیں پولیس اکثر نجی خاندانی معاملہ کہہ کر خارج کردیتی ہے۔ ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کے اعلیٰ اہلکار نے بتایا کہ پاکستان بھر میں جنوری سے ستمبر تک غیرت کے نام پر 675خواتین اور لڑکیوں کو ہلاک کیا گیا۔ان میں سے کم از کم71متاثرہ خواتین کی عمریں 18سال سے کم تھیں۔ اہلکار نے بتایا کہ کمیشن کے مطابق 2010ء میں غیرت کے نام پر 791 قتل ہوئے اور اس سال بھی خاطر خواہ کمی نہیں ہوئی۔ جنوری سے ستمبر تک تقریباً450خواتین کو ناجائز تعلقات کے الزام جبکہ 129کو بغیر اجازت شادی پر قتل کیا گیا
Regard.
Furqan Ali Khan.
26.09.2012
No comments:
Post a Comment
thank you