show

1

Blogger Widgets

Saturday, February 23, 2013

168. ہماری داستان تک نہ ہو گی داستانوں میں...

Only 1 Minute.
Think,Learn and share.

The Topic of my Article is as Following.

 ہماری داستان تک نہ ہو گی داستانوں میں...

You can give me your suggestion and comments.will be thankful to u.

تاریخ کے جس دور کو اہل یورپ "ڈارک ایج " (ازمنہ مظلمہ یا تاریک دور ) کہتے ہیں ، در حقیقت وہ دور علم اور علم پروری کے اعتبار سے تاریخ کا نہایت روشن دور تھا - تب تاریکی اگر کہیں نظر آتی تھی تو وہ یورپ میں ہی نظر آتی تھی ، اس وقت اہل یورپ کے ہاں صفائی تھی نہ مکتب و مدرسہ ، نہ علم و فن اور نہ کتاب و قلم - تاریخ کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ آج کا رشک عالم پیرس تب کیچڑ کا ڈپو تھا ، آج کا چمچماتا لندن اس وقت جہالت کی تاریکی میں ڈوبا ہوا تھا ، آج کا ماڈل سٹی برلن اس دور میں فضلے اور کوڑے کا مسکن تھا اور آج کا چنگھاڑتا نیو یارک اس عہد میں "چچو کی ملیاں" سے زیادہ حیثیت نہ رکھتا تھا - اس دور میں اگر سارے برطانیہ کی کتابیں جمع کریں تو ان کی تعداد شاید مسلمانوں کے ایک مصنف کی کتابوں کے برابر نکلے گی جیسے امام غزالی اورابو حیان وغیرہ ہیں - ان میں سے ایک ایک کے قلم سے پانچ پانچ سو تصنیفات نکلی ہیں - مگر افسوس کہ جس امت کو گھٹی ہی "اقرا " کی دی گئی تھی اس پر ایک ایسا وقت بھی آ گیا ہے کہ اقوام عالم کی صف میں وہ سب سے کم تعلیم یافتہ بن چکی ہے - یہ بات حیران کن سے زیادہ وجہ ندامت ہے کہ پورے عالم اسلام میں تقریباً چار سو اٹھانوے یونورسٹیاں ہیں جبکہ اکیلے انڈیا میں آٹھ ہزار سے زاید یونورسٹیز ہیں - انڈیا میں جتنے پی ایچ ڈی ایک سال میں نکلتے ہیں اتنے پاکستان میں بیس سال میں نہیں نکلے۔ انڈیا کی آبادی ہم سے چھ سو گنا زیادہ ہے اس کے باوجود صرف تین ملین چھوٹے بچے ایسے ہیں جن کے علاقے میں کوئی پرائمری اسکول نہیں، لیکن پاکستان میں ایسے بچوں کی تعداد سات ملین ہے۔
صاحب ! اگر پھر سے اپنا کھویا ہوا وقار حاصل کرنا ہے تو ہمیں "پدرم سلطان بود" کے خمار سے سے نکل کر اپنی غلطیوں کا اعتراف کرنا چاہیے - اور اک دوجے پر فتویٰ بازی کے بجائے مل بیٹھ کر اپنے مسائل کا حل ڈھونڈنا چاہیے - ہمیں یورپ کے مائیکل جیکسن ، شکیرا ، جان سینا اور صوفیہ لارین کی طرف نہیں بلکہ سارتر ہیگل ، دانتے نٹشے ، رسل ، روسو ، نیوٹن اور آئن سٹائن کی طرف دیکھنا چاہیے یا اپنے ہی ماضی میں جھانک کر علامہ اقبال کے ساتھ ساتھ غزالی و رومی ، شاہ ولی الله و شیخ احمد سرہندی ، ریاضی دان، فلسفی اور طبیعیات دان الکندی والبیرونی ، کیمیاءدان جابر بن حیان اور ماہر فلکیات ابراھیم الفزاری وغیرہ کو ڈھونڈنا چاہیے - ورنہ ہماری داستان تک نہ ہو گی داستانوں میں -
  اک عام پاکستانی

You can join me on my Facebook Page.
http://www.facebook.com/pages/DR-Furqan-Ali-Khan/251362514875967
Regard.
Furqan Ali Khan.
23.02.2013

No comments:

Post a Comment

thank you