Only 1 Minute.
Must Read and Share if you like.
صوفی اپنے دل میں عشق کی آگ روشن کر لیتا ہے۔ اور اسی عشق میں پناہ ڈھونڈ ھتا ہے اور دل ہی دل میں اللہ تعالیٰ تک رسائی حاصل کر لیتا ہے۔لیکن یہ اس وقت ممکن ہے جب دل آئینہ کی طرح پاک اور صاف ہو۔ دل اُس وقت صاف ہو تا ہے جب وہ زمانے کی آلائشوں سے دور ہو جاتا ہے۔ مادی خواہشات کا دامن چھوڑ کر روحانی دنیا میں آجاتا ہے۔ اس عمل سے جب اس کا دل صاف ہو جاتا ہے تو دل اس قابل ہو تا ہے کہ وہ حقیقت کا ادراک کر سکے ۔ اس دل کے دریچے سے اُسے ذات باری کا جلوہ نظر آنے لگتا ہے۔
ارض و سماں کہاں تیری وسعت کو پاسکے
میرا ہی دل ہے وہ کہ جہاں تو سماں سکے
قاصد نہیں یہ کام تیرا اپنی راہ لے
اس کا پیام دل کے سوا کون لا سکے
Regard.
Furqan Ali Khan.
09.10.2012
No comments:
Post a Comment
thank you