Only 1 Minute.
MUst read and Do comment.
انسان کے وجود کے دو دم(سانس )ہیں ایک جو اندر جاتا ہے دوسرا جو باہر آتا ہے .
ان سانسوں پر دو فرشتے موکل ہیں جب انسان اندر کی طرف دم لیتا ہے تو تو موکل الله تعالہ کے حضور میں عرض کرتا ہے کہ پروردگار میں اندر دم قبض کروں یا باہر جانے دوںور جب دم اندر اتا ہے تو بھی یہی عرض کرتا ہے کہ پرواردگاۓ کہ میں دم باہر ہی قبض کروں یا اندر جانے دوں -
اور وو دم جو اسم الله کے تصور سے باہر نکلتا ہے وو نورانی صورت میں بارگاہ الہی چلا جاتا ہے اور ایسے قیمتی موتی کی طرح ہوتا ہے جسکی قیمت کا مقابلہ دونو جہاں کے اسباب بھی نہی کر سکتے اور وو بے بہا موتی ہےاس لئے فقیروں کو الله کاخزانچی کہتے ہیں —
Regard.
Furqan Ali Khan.
09.10.2012
You can join me on my Face book Page also.
http://www.facebook.com/pages/DR-Furqan-Ali-Khan/251362514875967?ref=hl
No comments:
Post a Comment
thank you