show

1

Blogger Widgets

Wednesday, October 10, 2012

انتہا پسند ، شدت پسند ، شرپسند، عسکریت پسند اور دہشت گرد یہ چند نام ہیں ان بہت سے ناموں میں شامل جو مستعمل ہیں

Only 1 Minute.
Must read and do comment if you want.
انتہا پسند ، شدت پسند ، شرپسند، عسکریت پسند اور دہشت گرد یہ چند نام ہیں ان بہت سے ناموں میں شامل جو مستعمل ہیں امریکا اور اس کے فلسفے سے لڑنے والوں کے لیے ۔ وہ فلسفہ جس کے تحت امریکا نے دنیا کو ایسی جنگ میں جھونک دیا جس کا انجام نامعلوم ہے۔
لیکن آج تیسری دنیا میں آزادی کے نام کا قحبہ خانہ بنا کر امریکا جس طرح انسانیت کے بدن سے اس کا لباس اتار کر اپنی نام نہاد مردانگی پر فخر کررہا ہے ۔ اس پر صرف وہ فخر کرسکتے ہیں جن کی آنکھوں کی شرم ایسی موت مرتی ہے کہ جس سے پہلے بدن اور ذہن دونوں فالج کے سب سے آخری درجے پر ہوتے ہیں ۔ آج مجھے اقوام متحدہ وہ بازار دکھائی دے رہی ہے کہ جہاں بوڑھے دلال اپنی موت کو سامنے دیکھ کر کمسن اور کمزور بچیوں کے سودوں پر افسوس تو کرتے ہیں لیکن اپنی اوقات جانتے ہیں اسی لیے ہلنے کی زحمت تک نہیں کرتے ۔ایسے دلال روز اپنی نگاہوں کے سامنے کسی نیچ، گھٹیا اور بے ذات انسان کو بے حس اور کسی لاغر ، کمسن اور معصوم بچی کو بے بس دیکھتے ہیں ۔
مگر کچھ وقت گزرنے پر اپنی طاقت کے غرور اور ہوس کے نشے میں چور ایک کم ظرف جب اپنی گندی رال اپنی صاف آستین سے صاف کرتا، دندناتا ہوا ان کے سامنے سے گزر کر ، چند نوٹوں کی بھیک ان بوڑھوں کے پالنے والوں پر برساتا ہے تو افسوس کا تازہ فسانہ لکھنے کے لیے بے حس بوڑھے ، اقوام متحدہ کے بازار میں ایک سبھا سجاتے ہیں اور کسی کلی کے مسلے جانے کا ماتم ہوتا ہے۔
جب ایک درندہ اپنی طاقت کے نشے اور ہوس کی آگ میں جلتے ہوئے اپنی تہذیب کا چغہ اتارنے کے بعد عالم برہنگی میں سولہ زندگیاں مسلتا ہے تو حامد کرزئی جیسا شخص ایک چمکدار سلک کا کرتا پہنے ، پھول سونگھنے کے بعد کچھ نوٹ اپنی جیب میں ڈالتا ہے ۔ اپنی مٹھی کے بیچ میں سگریٹ دبا کر ایک کش لگاتا ہے۔ تیل میں چکٹ کپڑا اپنے کندھے پر ڈال کر جاتے ہوئے درندے کو آنکھ مارتا ہے اور مسلنے والی کلیوں کے بیچ جا کر کہتا ہے ۔ بڑا ظلم کیا ظالم نے ۔
میں سوچتا ہوں کیا قرآن کے نسخے جلانا بڑا ظلم نہیں تھا؟ ۔ نائن الیون میں تین ہزار افراد کا مرنا ظلم تھا مگر کیا عراق باڈی کاؤنٹ کی ویب سائٹ پر دی گئی تعداد اس سے بڑے ظلم کا ثبوت نہیں؟۔ جو غیر ملکی حملہ آور طالبان نے مارے وہ جنگ میں مارے مگر جن کو دنیا کی سب سے زیادہ ـ ’’ تہذیب یافتہ قوم کی خاتون فوجی نے برہنہ کرکے بے عزت کیا کیا وہ انصاف تھا؟۔
جو گوانتانامو میں روز ہوتا ہے کیا وہ قانون ہے ؟
اگر طالبان اور جہادیوں کا ہر عمل شدت پسندی ہے تو سولہ افغانیوں کا قتل اور قرآن کے نسخوں کو نذر آتش کرنے کا عمل کیا ہے ۔ کیا اس بات کی دعوت کہ کمزور اقوام کا قحبہ خانہ سجانے والی اقوام متحدہ بوڑھے دلالوں کی صورت میں مل کر بیٹھے افسوس کرے اور انتظار کرے کہ درندہ اپنی گندی رال اپنی صاف آستین سے صاف کرنے کے بعد کچھ نوٹ ان کے منہ پر مارے گا اور اپنی مردانگی کا جشن منائے گا۔
Regard.
Furqan Ali Khan.
10.10.2012
You can join me on my facebook page also.
http://www.facebook.com/pages/DR-Furqan-Ali-Khan/251362514875967?ref=ts&fref=ts

No comments:

Post a Comment

thank you